کتاب الجامع فی بلوغ المرام | دین و دنیا کی اصلاح کے لئے دعا
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضى الله عنه - قَالَ: { كَانَ رَسُولُ اَللَّهِ - صلى الله عليه وسلم -يَقُولُ: اَللَّهُمَّ أَصْلِحْ لِي دِينِي اَلَّذِي هُوَ عِصْمَةُ أَمْرِي, وَأَصْلِحْ لِي دُنْيَايَ اَلَّتِي فِيهَا مَعَاشِي, وَأَصْلِحْ لِي آخِرَتِي اَلَّتِي إِلَيْهَا مَعَادِي, وَاجْعَلْ اَلْحَيَاةَ زِيَادَةً لِي فِي كُلِّ خَيْرٍ, وَاجْعَلْ اَلْمَوْتَ رَاحَةً لِي مِنْ كُلِّ شَرٍّ } أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ . (2028) .
Abu Hurairah (RAA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) used to say, “O Allah! Set right for me my religion, which is the safeguard of my affairs. And set right for me the affairs of the world wherein is my living. Decree the Hereafter to be good for me. And make this life, for me, (a source) of abundance for every good and make my death (a source) of comfort to me and protection against every evil.” Related by Muslim
ابو ھریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہو فرماتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے اے الله میرے لئے میرا دین درست کر دے جو میرے معاملے کو بچانے کا ذریعہ ہے اور میرے لئے میری دنیا درست کر دے جس میں میری گزران ہے اور میرے لئے میری آخرت درست کر دے جس کی طرف میرا لوٹ کر جانا ہے اور زندگی کو میرےلئے ہر بھلائی میں زیادہ ہونے کا ذریعہ بنا دے اور موت کو میرے لئے ہر شر سے چھٹکارے کا ذریعہ بنا دے .. اسے مسلم نے روایت کیا ہے -
یہ ایک دین و دنیا کی بھلائی کی جامع دعا ہے .. اس میں موت کا جو ذکر ہے اسکا مطلب یہ نہیں کہ انسان موت کی دعا کرے بلکہ یہ ہے کہ موت کے ساتھ عذاب قبر ، قیامت کی ہولناکیوں اور حشر کی صورتحال میں عافیت کی دعا ہے کیوں کہ نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص کسی تکلیف کیوجہ سے جو اس پر آ رہی ہو موت کی دعا نہ کرے اگر ضرور ہی کرنی ہے تو یوں کہے اے الله مجھے اس وقت رکھ جب تک زندگی کو میرے لئے بہتر جانے اور مجھے اس وقت فوت کر دے جب تو وفات کو میرے لئے بہتر جانے .. صحیح بخاری کتاب الدعوات
مندرجہ بالا ترجمہ اور تشریح حافظ عبدالسلام بھٹوی کی کتاب شرح کتاب الجامع من بلوغ المرام سے تخریج کی گئی ہے
0 comments:
Post a Comment